یار مجھے وہ لطیفہ یاد آ رہا ھے جس میں ایک حکیم کی ملک الموت سے دوستی ہو گئی تھی ۔
ملک الموت نے اُسے دوستی کے اندر یہ راز بتا دیا کہ " جس مریض کے میں سَر کی طرف نظر آؤں تو سمجھ جانا کہ مَر جائے گا ۔ پیروں کی طرف نظر آؤں تو سمجھ جانا کہ بچ جائے گا ۔
حکیم صاحب کی چاندی ہو گئی ۔ خوب کمایا ۔
ایک دن حکیم صاحب کا اپنا وقت آ گیا ۔ دیکھا تو فرشتہ سَر کی طرف کھڑا ھے ۔ لیٹے لیٹے گھوم گئے ۔ فرشتہ بھی سَر کی طرف چلا گیا ۔ یہ پھر گھوم گئے ۔ فرشتہ پھر سر کی طرف ۔ اب حکیم صاحب نے اپنے آپ کو تیزی سے اِدھر اُدھر گھمانا شروع کر دیا ۔ گھر والے حیران کہ حکیم صاحب کو کیا ہو گیا ھے ! سوچا کہ آخری وقت میں شاید دماغ چل گیا ھے ۔ گھر والوں نے حکیم صاحب کو چارپائی پر رسیوں سے باندھ دیا ۔
فرشتہ سر کی طرف آیا اور کہنے لگا " اب چلنے کی تیاری کرو ۔"
حکیم صاحب نے یہ سنا تو کہا :
" میں نے مرنا نہیں تھا ۔ گھر والوں نے باندھ کر مروایا ھے ۔ "
( کیا خیال ھے دوستو ! " گھر والوں " نے باندھ کر نہیں مروایا نوازشریف کو ؟
No comments:
Post a Comment